اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران کی میزبانی میں شہید آیت اللہ رئیسی اور شہید حسین امیر عبداللّہیان نیز ان کے ساتھی شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک پرشکوہ جلسہ منعقد ہوا ۔
الحسن ابن علی' ابو محمد کنیت اور عسکری کا لقب پانے والے گیارہویں امام نے نہایت کٹھن اور نامساعد حالات میں اپنے والد گرامی حضرت امام علی نقی کی شہادت کے بعد منصب امامت سنبھالا۔
بین الاقوامی منصوبہ پر عملدرآمد کیلئے تمام تر سفارتی ذرائع کا استعمال یقینی بناکر منصوبہ مکمل کیا جائے، ایک مرتبہ پھر اس منصوبے کا حکومتی سطح پر زیر غور آنا اور عمل کیلئے حکمت عملی بارے اطلاعات خوش آئند اور احسن قدم ہے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ نے کہا: پاراچنار میں ایک عرصہ سے باقاعدہ گھناؤنی سازش کے تحت مظلوم اور بے گناہ شیعہ افراد کو قتل عام کیا جا رہا ہے۔ اگر قاتلوں کو سخت سزا دی جاتی تو اس قسم کے افسوسناک واقعات رونما نہ ہوتے۔
تمام مسلمانوں کو مل کر ظلم وجور کے خاتمے اور امام مہدی ؑ کے ظہور اور قیام کے لئے میدان ہموار کرنے کی کوششیں کرنی چاہئیںتاکہ اسلام کے غالب دین کے طور پر سامنے آنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔
چنانچہ مختلف ضوعات پر آپ سے منقول فرامین آپ کی سیرت وکردار کی عکاسی کرتے ہوئے آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کیلئے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہیں چنانچہ فرماتے ہیں ”لوگوں کی حیثیت دنیا میں مال سے اور آخرت میں اعمال سے ہے۔